پچھلے چند دِنوں سے ہمارے کچھ ناسمجھ دوست سوشل میڈیا اور دیگر جگہوں پر یہ کہتے ہوئے نظر آ رہے ہیں کہ، "حکومت نے ختم نبوت کے حوالے سے جو آئین میں ترمیم کی گستاخی کا فیصلہ کیا تھا، وہ تو کب کا واپس لے لیا ہے، لہٰذا یہ دھرنے والے بیکار میں ملک و قوم کا ٹائم برباد کر رہے ہیں۔۔وغیرہ وغیرہ۔۔۔!"
میرے عزیز دوستو! مسئلہ اِس چیز کا نہیں ہے کہ فیصلہ واپس لیا ہے یا نہیں لیا ہے، بلکہ غور و فکر کرنے کیلئے افسوسناک پہلو یہ ہے کہ اِن حکمرانوں کو یہ جرات بھی کیسے ہوئی کہ وہ لاکھوں عزتوں اور جانوں کی قربانیوں کے بعد خالصتاً اسلام کے نام پر حاصل کیے گئے اسلامی جمہوریہ پاکستان، جس کی بنیاد ہی لاالہ الا اللہ محمد رسول اللہ ہو اُس پر اپنے ذاتی مفاد کیلئے کسی قادیانی یا غیر مسلم کو حکمرانی کا بل پاس کریں؟، کیا یہ ملک اِن کے باپ کی جاگیر ہے کہ جس میں جب چاہیں، جیسے چاہیں کوئی بھی بے ہودہ بل پاس کر دیں اور جب چاہیں ختم کر دیں۔۔۔؟
آپکو دھرنے والوں سے اختلاف ہو سکتا ہے، اُن کے پس پردہ عزائم پر اعتراض ہو سکتا ہے۔ لیکن ایک لمحے کیلئے صرف مسلمان اور پاکستانی ہو کر سوچئیے کہ کیا یہاں حکمرانوں کو راہِ راست پر لانے اور انہیں یہ بتانے کیلئے کہ ہم ایک زندہ قوم ہیں، احتجاج کرنا بنتا ہے کہ نہیں بنتا ہے؟؟؟
سوچئے گا ضرور، اور اپنی رائے کا اظہار بھی کیجئے گا۔۔۔!

No comments:
Post a Comment